hazrat ibn sirin, rahmatullah alaih, ne farmaya ke agar khwab mein dekhe ke raah-e-khuda mein jihad kar raha hai to daleel hai ke iska aur iske khweshon ka kaam nek hoga aur sab be niyaz ho jayenge. farman-e-haq ta'ala hai: 'wa man yuhajir fi sabeelillah yajid fil ard murmatan kathiraan wassa'atan.' (an-nisa 4:100) aur agar dekhe ke usne jihad se munh moda hai to daleel hai ke apnon se munh ko phir lega. farman-e-haq ta'ala hai: 'hal 'asaitum in tawallaytum an tufsidu fil ard watuqa'tti'u arhamakum.' (muhammad 47:22) hazrat ibrahim kirmani, rahmatullah alaih, ne farmaya ke agar dekhe ke jihad par gaya hai to daleel hai ke dolat aur naimat aur barzangi payega. farman-e-haq ta'ala hai: 'fadzdalallahu al-mujahideena ala al-qaideena ajran azeema.' (an-nisa 4:95) aur agar dekhe ke is mulk ke log jihad ke liye bahar nikle hain to daleel hai ke izzat aur martaba payega aur logon ko maghloob karega. hazrat jabir maghribi, rahmatullah alaih, ne farmaya ke agar dekhe ke kafiron ke sath tanha jung karta hai to daleel hai ke dushmanon par fatah payega aur isko rozi halal milegi aur umr daraz hogi. farman-e-haq ta'ala hai: 'wa la tahsabanna allazeena qutiloo fi sabeelillah amwatan bal ahyaa'un inda rabbihim yurzaqun fariheena bima atahumullahu min fadlihi.' (al-imran 3:169-170) hazrat jafar sadiq, rahmatullah alaih, ne farmaya ke khwab mein jihad karna chha wajah par hai: (1) khair o barkat (2) an hazrat sallallahu alaihi wasallam ki sunnat ada karna (3) dushman par fatah pana (4) bimari se shifa'a (5) badshah ki ita'at (6) ghaneemat pana.
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ راہ خدا میں جہاد کرتا ہے تو دلیل ہے کہ اس کا اور اس کے خویشوں کا کام نیک ہو گا اور سب بے نیاز ہو جائیں گے۔ فرمان حق تعالیٰ ہے: {وَ مَنْ یُّہَاجِرْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ یَجِدْ فِی الْاَرْضِ مُرٰغَمًا کَثِیْرًا وَّسَعَۃً } (النساء۴:۱۰۰)’’اور جو شخص راہ خدا میں ہجرت کرے گا تو زمین پر بہت سا منافع اور کشائش پائے گا۔‘‘ اور اگر دیکھے کہ اس نے جہاد سے منہ موڑا ہے تو دلیل ہے کہ اپنوں سے منہ کو پھیر لے گا۔ فرمان حق تعالیٰ ہے : {ہَلْ عَسَیْتُمْ اِِنْ تَوَلَّیْتُمْ اَنْ تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ وَتُقَطِّعُوْا اَرْحَامَکُمْ} (محمد۴۷:۲۲) ’’کیا قریب ہے کہ تم منہ پھیرو اور زمین میں فساد کرو اور قطع رحمی کرو۔‘‘ حضرت ابراہیم کرمانی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ جہاد پر گیا ہے تو دلیل ہے کہ دولت اور نعمت اور بزرگی پائے گا۔ فرمان حق تعالیٰ ہے: {فَضَّلَ اللّٰہُ الْمُجٰہِدِیْنَ عَلَی الْقٰعِدِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا} (النساء۴:۹۵) ’’اور اللہ نے جہاد کرنے والوں کو بیٹھنے والوں پر اجر عظیم عطا فرمایا ہے۔‘‘ اور اگر دیکھے کہ اس ملک کے لوگ جہاد کے لیے باہر نکلے ہیں تو دلیل ہے کہ عزت اور مرتبہ پائے گا اور لوگوں کو مغلوب کرے گا۔ حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ کافروں کے ساتھ تنہا جنگ کرتا ہے تو دلیل ہے کہ دشمنوں پر فتح پائے گا اور اس کو روزی حلال ملے گی اور عمر دراز ہو گی۔ فرمان حق تعالیٰ ہے: {وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ قُتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتًا بَلْ اَحْیَآئٌ عِنْدَ رَبِّہِمْ یُرْزَقُوْنَ فَرِحِیْنَ بِمَآ ٰاتٰہُمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ} (آل عمران ۳:۱۶۹تا ۱۷۰) ’’اور جو لوگ اللہ تعالیٰ کی راہ میں قتل کئے گئے ہیں ان کو مردہ گمان نہ کرو بلکہ وہ اپنے رب کے نزدیک زندہ ہیں، رزق دیئے جاتے ہیں۔ جو کچھ اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے اس پر خوش ہیں۔‘‘ حضرت جعفر صادق رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں جہاد کرنا چھ وجہ پر ہے : (۱) خیروبرکت (۲) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ادا کرنا (۳) دشمن پر فتح پانا (۴) بیماری سے شفاء (۵) بادشاہ کی اطاعت (۶) غنیمت پانا۔